"انا کے ھاتھ کھلو نا "
"حورین سمرین"
"انا"کیا کما ل ھے یہ لفظ جو ھماری انفر ادی اور ا جتما عی زند گیوں پر موت تک راج کر تا ھے ۔کبھی ھم خود اپنی انا کا شکار ہوتے ہیں تو کبھی خود سے برتر رتبہ رکھنے والوں کی انا کا۔۔۔۔لیکن یہ سچ ہے کہ یہ جذبہ,یہ لفظ انسان کی زندگی کوکھلونا بنا دیتاہے,اور کیوں نہ ہو اس کی ابتدا ہی ابلیس سے ہوئ تھی جس نے خود کواللہ کی دوسری مخلوق سے بر تر سمجھا اور بہشت سے نکال کر تا ابد سزا کا مستحق ٹھرا۔۔۔
ہر وہ شخص جو دوسروں کے بارے میں سوچنے,انکا خیا ل کر نے اور سو چ اور خیا ل کو بانٹنے کے خلاف ہو انا پر ور شخص ہو تا ہے جسے اپنے آگے ہر ایک شخص بونا نظر آتا ہے۔اس کا دائرہ ہماری ذا تی زند گیوں تک محدود نہیں بلکہ ملکیں اور قو میں تک ایک انسان کی ذا تی انا کا خمیا زہ بھگتتی ہیں۔۔۔
"انا کی جنگ میں ہم جیت تو گے لیکن
پھر اس کے بعد بڑی دیر تک نڈھا ل رہے۔۔۔"
انا ہمارا قو می مسئلہ ہے کوئ شخص دوسرے شخص کی ذا تی حیثیت ,سوچ کو قبو ل کرنے پر تیار نہیں'صرف میں,میرا اور میرے لے کی ریس نے انسا نیت کوکہیں دوربہت دور چھو ڑ دیا ہے۔نہ ہی اس سے اولاد محفوظ رہی ہے نہ ہی خا ند ان۔وا لد ین اپنی اولاد کو خا ندانی انا پر قر بان کردیتے ھیں ,شوہر بیوی کی کسی صحیح راے کو بھی درخو اعتنا نھیں سمجھتے۔۔۔استاد خود سے بہتر ذہا نت رکھنے والے طا لب علم کی کسی تنفید کو بے ادبی کے سوا کچھ نھیں سمجھتے۔۔۔بھا ئیوں کے لے بہنں انا کا نشان ہوتی ہیں,بہت کم بھا ئوں میں انا کے سوا کوئ دوسرا جذ بہ دیکھنے میں آتا ہے۔۔
کیوں اور آخر کس لے لوگ اس جذبے کی پر ورش کرتے ہیں جو انہیں ہمیشہ خود کو درست اور سا منے والے کو غلط دکھا تاہےاس جذبے کو پروان چڑ ھا کر وہ ناکا میا ں خر ید تے ہیں زندگی کا اصل لطف اٹھا نے میں نا کا م رہتے ہیں۔۔۔کبھی کبھی خوبصو رتی اور حقیقی سمجھ خو د کو حا لات اور واقعا ت سے ایک قدم پیچھے ہٹ کر اور میں غلط بھی ہو سکتا ہوں سے آتی ہےمگر ھمیشہ دیوار پر ۲ لکھا دیکھ کر اسے ۲ھی نہیں سمجھنا چاہے یہ۶ بھی ہو سکتا ہے اگر آپ اسے چھت کے زاویے سے دیکھیں تو۔۔ہمیشہ مثبت جذبے صحتمند ذ ہنیت کی علا مت ہو تے ہیں جس سے آپ بھی خوش رہتے ہیں اور آپ سے وا بستہ لوگ اور رشتے بھی۔۔۔۔
*******************
ختم شد