"دسمبر کی سرد شاموں میں
اس کی یاد کی نام دستک
سی دل کو آ کہ ستا رہی ہے۔
محبتوں کے سبھی خسارے
انہی رتوں کے حسیں پلوں میں
تھے گم گشتہ سے
دل کو آ کے جلا رہے ہیں
انہی خیالوں میں رقصاں
یہ بھیگا دسمبر
اب کی بار بھی
گزر ہی جائے گا۔"
آسیہ شا ہین چکوال
No comments:
Post a Comment